Top Ad

Header Ad

How Can We Use Digital and Information Technology to Eliminate Corruption in Pakistan

Title in urdu

کرپشن کے خاتمے کے لیے ہم پاکستان میں
 ڈیجیٹل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیسے کر سکتے ہیں

ہم سب چاہتے ہیں کہ پاکستان میں نظام ٹھیک ہو اس کے لئے ہم اپنی اپنی اوقات کے مطابق کام بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن میرا موقف یہ ہے کہ سب سے پہلے جو کام کرنے والا ہے وہ ہمیں منافقت چھوڑنی ہوگی۔  خود ناجائز کام کرنے اور ناجائز کام کرنے والوں کی سفارش سے توبہ کرنی ہوگی۔ مگر بدقسمتی سے ہم دوسروں کو تو بولتے ہیں لائن سیدھی کرنے کے لئے لیکن ہم اپنی جگہ سے نہیں ہلتے۔

جاب کے لیے ایک اچھی سی وی کیسے بنائیں 


اور دوسری چیز ہے کسی بھی چیز کا ریکارڈ بنانا،  چاہیے ریکارڈ آن لائن ہو آف لائن ہو کاغذی ہو یا ڈیجیٹل۔

میرا سارا دن ڈاکومنٹس میں گزرتا ہے۔ مجھے اس چیز کا اچھی طرح ادراک ہے کہ  ریکارڈ کا مطلب کیا ہوتا ہے یقین کریں ریکارڈ بہت خطرناک چیز ہے یہ ایک وقت میں انسان کے گلے پڑ جاتا ہے۔

آج کل لوگ بہت سارے مسائل کو سوشل میڈیا پر ہائی لائٹ کرتے ہیں یہ اچھی بات ہے لیکن ایک بات اس سے بھی اچھی ہو سکتی ہے۔

آج ڈیجیٹل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (Digital & Information Technology) کا زمانہ ہے انٹرنیٹ اور موبائل فون ہر جگہ ہے۔ مسئلہ آپ کا ذاتی ہے یا کسی دوسرے کا، حکومت نے عام عوام کے مسائل کے حل کے لیے کچھ طریقے دیے ہیں مثلا بجلی کی شکایات کے لئے روشن پاکستان ایپلیکیشن( Roshan Pakistan)، پاکستان کے تمام محکموں کے خلاف شکایت کے لیے سیٹیزن پورٹل ایپلیکیشن  (Pakistan Citizen Portal)۔

تجربے کے بغیر ملازمت کیسے حاصل کریں


باوجود اسکے کہ پاکستان میں اقربا پروری اور کرپشن کا بول بالا ہے لیکن اگر آپ صحیح طریقہ کار کے مطابق پہلے شکایت ریکارڈ کرائیں۔ شکایت کے حل کے لیے مطلوبہ وقت کا انتظار کریں۔ اگر آپ کا مسئلہ پھر بھی حل نہیں ہوتا تو آپ شکایت کا سکرین شاٹ لیں اور سوشل میڈیا پر آجائیں۔

جتنی زیادہ شکایات آپ ریکارڈ کا حصہ بنائیں گے اتنی ہی تبدیلی آپ کو نظر آئے گی۔

 میں نے گزشتہ 25 سالوں میں پاکستان کے بہت سارے اداروں سے ڈیل کیا ہے۔  پاسپورٹ آفس،  نادرا آفس، گیپکو ، PTCL ، سول ہسپتال، لوکل گورنمنٹ ،  پاکستان ایمبیسی ابوظہبی، پاکستان کونصلیٹ دبئی۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ۔

سرکاری محکمے میں ایک جاننے والے سے بات ہو رہی تھی تو اس نے بتایا کہ جو شکایات  آن لائن ہوتی ہیں ان کو حل کرنے کے لئے ہمارے اوپر بہت پریشر ہوتا ہے۔

ابوظہبی ، دبئی (متحدہ عرب امارات) وزٹ ویزا معلومات

میں نے ایک محکمے کے خلاف آن لائن شکایت کی تھی دوسرے دن ان کی طرف سے ایک صاحب آئے معاملہ پوچھا اور پھر یہ فرمانے لگے کہ دیکھیں جی آن لائن شکایت کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ آپ نے شکایت کل کی تھی اور میں آج آیا ہوں تو میں نے اس کو جواب دیا کہ بات تو آپ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں اسی لیے آپ صبح صبح یہاں پر موجود ہیں۔ اس کا مطلب کہ اثر ہوتا ہے۔

اگر آپ حق پر ہیں، اچھا رویہ، صحیح اور قانونی طریقہ اور ٹیکنالوجی کا استعمال کریں اگر پھر بھی مسئلہ حل نہ ہو تو سوشل میڈیا کا استعمال ضرور کریں لیکن ریکارڈ اور ثبوت کے ساتھ۔ مجھے امید ہے آپ کو مایوسی نہیں ہو گی۔

مجھے ذاتی طور پر بے انتہا خوشی ہوتی ہے جب میں نوجوانوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہو رہے ہیں۔  انفرادی اور اجتماعی طور پر بہت سارے سوشل میڈیا گروپ اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔

ان گروپس پر بعض اوقات کچھ لوگوں کا رویہ جارحانہ اور غصیلہ ہوتا ہے۔ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ جب حکومتی ادارے اپنے فرائض اچھے طریقے سے انجام نہ دے رہے ہوں تو پھر لوگوں کے پاس اپنے دل کی بھڑاس نکالنے کے لئے جو آپشن بچتا ہے وہ ہے سوشل میڈیا اور ہو بھی کیوں نہ کیوں کہ حال ہی میں کچھ ایسے واقعات جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں  حکومت نے ان پہ ایکشن لیا ہے۔

آخر ہم سب کا مقصد قانون کی حکمرانی اپنے حقوق کا تحفظ امن سلامتی اور معاشرے میں بہتری ہے ۔ ادارے تبھی قابل احترام ہوتے ہیں جب وہ اپنے فرائض بطریق احسن انجام دے رہے ہوں۔

میں سمجھتا ہوں کہ ہماری ایک بدقسمتی یہ بھی ہے کہ ہم نے آج تک اپنے لوگوں کے اندر یہ سافٹ ویئر انسٹال نہیں کیا کہ پاکستان ہمارا اثاثہ ہے اور اس کی حفاظت، اس کی بہتری اور ترقی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ آپ سرکاری ملازم ہوں یا نہ ہوں۔

لیکن ہمارا موجودہ سافٹ ویئر اقربا پروری اور کرپشن کے گرد گھومتا ہے۔ ہم میں سے اکثریت کی یہ کوشش ہے کہ جتنا ہو سکے اتنا لوٹ لو۔  جب ہمارے سامنے میرٹ کا قتل ہوتا ہے تو معاشرے میں ایک مایوسی پھیل جاتی ہے جو آگے چل کے بہت سارے جرائم کی وجہ بن جاتی ہے۔

پاکستان میں کتنے ایسے لوگ ہوں گے جو اپنی آنے والی نسل کو سرکاری محکموں میں اس لیے بھیج رہے ہیں تاکہ وہ لوگوں کی خدمت کر سکیں اور پاکستان کو ایک عظیم ملک بنا سکیں۔

آج 2023 میں بھی ایمانداری سے کام کرنے والے مجھے پریشان اور مایوس نظر آتے ہیں۔

آخر میں یہی کہوں گا کہ ڈیجیٹل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (Digital & Information Technology) ہی مستقبل ہے۔ اس کے استعمال سے ہم معاشرے اور ملک میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ آپ خود بھی ٹیکنالوجی کا استعمال  کریں اور  آس پاس وہ لوگ جو ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا نہیں جانتے ان کو بھی ٹیکنالوجی استعمال کرنا سکھائیں۔

ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا سب سے عام دستیاب ہتھیار ہے آپ کا موبائل فون۔ موبائل فون صرف فیس بک، یوٹیوب یا گیم کھیلنے کے لئے ہی نہیں ہے اس کا صحیح استعمال کرنا سیکھیں۔ یقین کریں موبائل فون ایک طاقتور ہتھیار ہے جو نہ صرف کہ آپ کے حقوق کا تحفظ کرنے میں مدد دے سکتا ہے بلکہ اور بھی کئی طریقوں سے آپ کی مدد کر سکتا ہے حتی کہ موبائل فون سے آپ کمائی کرنے کے آن لائن اور آف لائن بہت سارے طریقے سیکھ سکتے ہیں جن کا ذکر میں کسی آنے والے مضمون میں آپ کے ساتھ کروں گا۔

Post a Comment

0 Comments

Post Bottom Ad